اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ
حفاظتِ قرآن کی برکت
امیرالمومنین مامون رشید رحمۃ اللہ علیہ کے دربار میں علمی مسائل پر بحث و مباحثے اور مذاکرے ہوا کرتے تھے ، جس میں ہر عالم کو آنے کی اجازت تھی ۔
ایک دفعہ مجلس ختم ہونے کے بعد مامون نے ایک ممتاز یہودی عالم کو چند ترغیبات کے ساتھ آنے کی اجازت دی ۔ اس نے انکار کیا ۔
ایک سال بعد پھر یہ عالم دربارِ مامون کے ''علمی سمینار'' میں بحیثیتِ مسلمان شریک ہوا اور فقہ اسلامی کے موضوع پر بہترین تقریر اور عمدہ تحقیقات پیش کیں ۔
آخر میں مامون رشید نے اُس سے اسلام قبول کرنے کا سبب دریافت کیا تو اس عالم نے یوں اپنی کہانی بیان کی :
اِس سے پہلے کی مجلس مذاکرہ سے لوٹتے ہوئے میں نے موجودہ مذاہب کی تحقیق کا ارادہ کیا ۔ چونکہ میں ایک بہترین خطاط اور خوش نویس ہوں اور میری کتابت شدہ کتابیں اچھی قیمت سے فروخت ہو جاتی ہیں ۔ اسی لئے میں نے تحقیق مذاہب میں اپنے اسی فن سے کام لینا پسند کیا ...
چنانچہ سب سے پہلے میں نے 'تورات' کے تین نسخے کتابت کئے ، جن میں بہت ساری جگہوں پر اپنی طرف سے کمی بیشی کر دی اور یہ نسخے لے کر 'کنیسہ' (یہودیوں کی عبادت گاہ) پہنچا۔ یہودیوں نے بڑی رغبت سے منہ مانگے داموں میں خرید لیا۔
پھر میں اسی طرح 'انجیل' کے تین نسخے کمی بیشی کے ساتھ کتابت کر کے 'کلیسا' (نصاریوں کی عبادت گاہ) لے گیا ، وہاں بھی عیسائیوں نے بڑی قدر و منزلت کے ساتھ یہ نسخے مجھ سے خرید لئے ۔
پھر یہی کام میں نے 'قرآن' کے ساتھ کیا ، اس کے بھی تین نسخے عمدہ کتابت کئے ، جن میں اپنی طرف سے کمی بیشی کی تھی ، ان کو لے کر جب میں فروخت کرنے کے لئے نکلا تو جس کے پاس بھی لے گیا اس نے دیکھا کہ صحیح بھی ہے یا نہیں ؟
لیکن جب نسخوں میں کمی بیشی نظر آئی تو سبھی نے مجھے واپس کر دیا اور کسی نے نہیں لیا۔
پس اس واقعہ سے میں نے سبق لیا کہ یہ کتاب (قرآن) محفوظ ہے اور اللہ تعالیٰ ہی نے اس کی حفاظت اپنی طرف سے کی ہے ۔۔۔
اس لیے میں مسلمان ہو گیا !
Similar Threads:
اتنی خوبصورت شیئرنگ پر آپکا شکریہ
JazakAllah
Subhan Allah
jazak Allah Khair
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks