Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
غزل



بے بسی کا کوئی درماں نہیں کرنے دیتے

اب تو ویرانہ بھی ویراں نہیں کرنے دیتے

دل کو صد لخت کیا سینے کو صد پارہ کیا
اور ہمیں چاک گریباں نہیں کرنے دیتے

ان کو اسلام کے لٹ جانے کا ڈر اتنا ہے
اب وہ کافر کو مسلماں نہیں کرنے دیتے

دل میں وہ آگ فروزاں ہے عدو جس کا بیاں
کوئی مضموں کسی عنواں نہیںکرنے دیتے

جان باقی ہے تو کرنے کو بہت باقی ہے
اب وہ جو کچھ کہ مری جاں نہیں کرنے دیتے

30 اکتوبر، 1984ء
٭٭٭



Umda Intekhab
Sharing ka shkariya