google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: وحی

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      وحی



      وحی



      عجیب موسم تھا وہ بھی،جب کہ
      عبادتیں کور چشم تھیں
      اور عقیدتیں اپنی ساری بینائی کھو چکی تھیں
      خُود اپنے ہاتھوں سے ترشے پتھر کو دیوتا کہہ کے
      خیر و برکت کی نعمتیں لوگ مانگتے تھے!
      مگر وہ اِک شخص
      جو ابھی اپنے آپ پر بھی نہ منکشف تھا
      عجیب اُلجھن میں مبتلا تھا
      یہ وہ نہیں ہیں ،وہ کون ہو گا کا کربِ بے نام چکھ رہا تھا!
      سواپنے ان نارسادُکھوں کی صلیب اُٹھائے
      غموں کی نا یافت شہریت کو تلاش کرتے
      وہ شہرِ آذر سے دُور
      اپنے تمام لمحے
      حرا کے غاروں کے خواب آساسکوت کو سونپنے لگا تھا
      یہ سوچ کا اعتکاف بھی تھا
      اور ایک اَن دیکھی رُوحِ کُل کے وجود کا اعتراف بھی تھا
      وہ رات بھی ارتکاز کی ایک رات تھی
      جبکہ لمحہ بھرکو
      فضا پہ سناٹاچھا گیا
      اور ہواؤں کی سانس رُک گئی تھی
      ستارۂ شب کے دل کی دھڑکن ٹھہر گئی تھی
      گریز پا ساعتیں تحیر زدہ تھیں
      جیسے وجود کی نبض تھم گئی ہو!
      یکایک اِک روشنی جمال و جلال کے سارے رنگ لے کر
      فضا میں گونجی
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’میں پڑھ نہیں سکوں گا!‘‘
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’میں پڑھ نہیں سکوں گا!‘‘
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’(مگر)میں کیا پڑھوں ؟‘‘
      پڑھو___تم اپنے (عظیم)پروردگار کا نام لے کے
      جو سب کو خلق کرتا ہے
      جس نے انسان کو بنایا ہے منجمد خون سے
      پڑھو(کہ) تمھارا پروردگار بے حد کریم ہے
      (اور)جس نے تم کو قلم سے تعلیم دی
      اُسی نے بتائیں انسان کو وہ باتیں
      کہ جن کو وہ جانتا نہیں تھا……..‘‘
      فضائے بے نطق جیسے اِقراء کا ورد کرنے لگی تھی
      وہ سارے الفاظ،جو
      تیرگی کے سیلاب میں کہیں بہہ چکے تھے
      پھر روشنی کی لہروں میں
      واپسی کے سفر کا آغاز کر رہے تھے
      دریچۂ بے خیال میں
      آگہی کے سُورج اُتر رہے تھے
      اس ایک پل میں
      وہ میرا اُمی ّ
      مدینۃ العلم بن چکا تھا


      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      512

      Re: وحی

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      وحی



      عجیب موسم تھا وہ بھی،جب کہ
      عبادتیں کور چشم تھیں
      اور عقیدتیں اپنی ساری بینائی کھو چکی تھیں
      خُود اپنے ہاتھوں سے ترشے پتھر کو دیوتا کہہ کے
      خیر و برکت کی نعمتیں لوگ مانگتے تھے!
      مگر وہ اِک شخص
      جو ابھی اپنے آپ پر بھی نہ منکشف تھا
      عجیب اُلجھن میں مبتلا تھا
      یہ وہ نہیں ہیں ،وہ کون ہو گا کا کربِ بے نام چکھ رہا تھا!
      سواپنے ان نارسادُکھوں کی صلیب اُٹھائے
      غموں کی نا یافت شہریت کو تلاش کرتے
      وہ شہرِ آذر سے دُور
      اپنے تمام لمحے
      حرا کے غاروں کے خواب آساسکوت کو سونپنے لگا تھا
      یہ سوچ کا اعتکاف بھی تھا
      اور ایک اَن دیکھی رُوحِ کُل کے وجود کا اعتراف بھی تھا
      وہ رات بھی ارتکاز کی ایک رات تھی
      جبکہ لمحہ بھرکو
      فضا پہ سناٹاچھا گیا
      اور ہواؤں کی سانس رُک گئی تھی
      ستارۂ شب کے دل کی دھڑکن ٹھہر گئی تھی
      گریز پا ساعتیں تحیر زدہ تھیں
      جیسے وجود کی نبض تھم گئی ہو!
      یکایک اِک روشنی جمال و جلال کے سارے رنگ لے کر
      فضا میں گونجی
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’میں پڑھ نہیں سکوں گا!‘‘
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’میں پڑھ نہیں سکوں گا!‘‘
      ’’پڑھو!‘‘
      ’’(مگر)میں کیا پڑھوں ؟‘‘
      پڑھو___تم اپنے (عظیم)پروردگار کا نام لے کے
      جو سب کو خلق کرتا ہے
      جس نے انسان کو بنایا ہے منجمد خون سے
      پڑھو(کہ) تمھارا پروردگار بے حد کریم ہے
      (اور)جس نے تم کو قلم سے تعلیم دی
      اُسی نے بتائیں انسان کو وہ باتیں
      کہ جن کو وہ جانتا نہیں تھا……..‘‘
      فضائے بے نطق جیسے اِقراء کا ورد کرنے لگی تھی
      وہ سارے الفاظ،جو
      تیرگی کے سیلاب میں کہیں بہہ چکے تھے
      پھر روشنی کی لہروں میں
      واپسی کے سفر کا آغاز کر رہے تھے
      دریچۂ بے خیال میں
      آگہی کے سُورج اُتر رہے تھے
      اس ایک پل میں
      وہ میرا اُمی ّ
      مدینۃ العلم بن چکا تھا
      Nice Sharing .....
      Thanks


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: وحی

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Nice Sharing .....
      Thanks






    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •