مقدور کس کو حمد خدائے جلیل کا
اس جا پہ بے زباں ہے دہن قال و قیل کا
پانی میں اس نے راہبری کی کلیم کی
آتش میں وہ ہوا چمن آرا خلیل کا
اس کی مدد سے فوج ابابیل نے کیا
لشکر تباہ کعبہ پہ اصحاب فیل کا
پیدا کیا وہ اس نے بشر عوج بن عنق
پل جس کی ساق پا سے بنارو د نیل کا
پھرتا ہے اس کے حکم سے گردو ں یہ رات دن
چلتا ہے یاں عمل کوئی جر ثقیل کا
بلوایا اپنے دوست کو اس نے وہاں جہاں
مقدور پر زدن نہ ہوا جبرئیل کا
کیا پائے کنہ ذات کو اس کی کوئی ظفر
واں عقل کا نہ دخل نہ ہرگز دلیل کا



Similar Threads: