بینش جمیل
ہمیں اپنے اِرد گرد مختلف النوع شخصیت کے لوگ ملتے ہیں۔ ان میں کچھ ایسے ہوتے ہیں کہ جن سے بات کرکے ایک خوشی، طمانیت، راحت اور جوش کا احساس ہوتا ہے۔ یہ بہت مثبت لوگ ہوتے ہیں ان کا روّیہ اور ان کی سوچ ہمیشہ مثبت ہوتی ہے جبکہ کچھ لوگ ایسے بھی ملتے ہیں کہ جو بہت منفی سوچ رکھتے ہیں اور زندگی کے ہر پہلو کو تاریک نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے برتائو کرنا بہت مشکل ہوتا ہے خصوصاًجب یہ ہمارے بہت قریبی عزیز، رشتہ دار یا دوست ہوں کیونکہ اس صورتحال میں نہ تو ہم انہیں چھوڑ سکتے ہیں اور نہ ہی نظر انداز کر سکتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں ان کے ساتھ بہت سمجھداری کے ساتھ معاملہ فہمی سے پیش آنا چاہیے۔ منفی افراد کی مثال بالکل ایسی ہے جیسے ایک شیشے کا گلاس جو گہرے سیال مادے سے بھرا ہوا ہے۔ فرض کریں کہ یہ گلاس آپ کے اس دوست یا قریبی رشتہ دار کی شخصیت ہے اور وہ گہرے رنگ کا سیال مادہ اس کی شخصیت کی منفی سوچیںظاہر کر رہا ہے۔بلاشبہ اس منفی سیال مادے کو شفاف مادے میں بدلنا آسان نہیں ہے لیکن ناممکن بھی نہیں ہے۔ ہمارارویہ ایسے منفی لوگوں کے ساتھ اکثرجارحانہ ہوجاتا ہے اور ہم انہیں کہتے ہیں کہ کاش آپ اپنی یہ منفی سوچ تبدیل کر سکتے یا آپ کس قدر منفی سوچ کے مالک ہیں وغیرہ۔ ان باتوں سے اس شخص کی منفی شخصیت پر اثر تو پڑتا ہے مگر وہ بھی منفی ہوتا ہے۔ تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ہمیں کس طرح ان منفی لوگوں سے برتائو کرنا چاہیے؟۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی شخص منفی سوچوں کا حامل ہے تو آپ کو اس کی شخصیت کے گلاس میں مثبت خیالات منتقل کرنے ہوں گے اور جب آپ مستقل اس شخص میں مثبت خیالات منتقل کرتے جائیں گے تو ایک دن اس گلاس میں موجود گہرا سیال مادہ شفاف ہو جائے گا۔ یہاںپانچ ایسے طریقے ہیں جن کو استعمال کرتے ہوئے آپ منفی لوگوں سے بہت اچھی طرح سے پیش آ سکتے ہیں: -1 اپنی زندگی کی اچھی یادیں، مزاح اور اچھے تجربات ایسے منفی لوگوں کے ساتھ بانٹیں کیونکہ جب ہم کسی چیز سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو اس دوران کبھی بھی منفی سوچیں ہم پر حاوی نہیں ہوتیں۔ خوش رہیں اور اپنے اردگرد والوں کو بھی خوش رکھیں۔ -2 کبھی بھی منفی باتوں کا تبادلہ خیال نہ کریں یا منفی باتوں پر بحث مت کریں۔ جب آپ کا کوئی منفی دوست یا رشتہ دار منفی باتوں کی شروعات کرے تو کوشش کرکے موضوع بدل دیں۔ -3 ایک مثبت مثال بنیں۔ اپنی زندگی کو بھرپور بنائیں اور مکمل طور پر اس سے لطف اندوز ہوں اور اپنی پُرلطف زندگی میں اپنے منفی شخصیت کے دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی شامل کریں۔ -4 منفی شخصیت بہت عرصہ منفی ماحول میں رہنے کی وجہ سے بھی بن جاتی ہے۔ یہ وہ ماحول ہوتا ہے جو وہ منفی شخص اپنے ارد گرد کھینچ لیتا ہے۔ جب وہ اپنے اس منفی خول میں بند رہتا ہے تو اور بھی منفی ہو جاتا ہے۔ اگر آپ ایسے لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو ان کو دوستانہ مشورہ دیں کہ وہ اپنی روزمرہ روٹین میں سے کچھ وقت تھوڑا روٹین سے ہٹ کر گزاریں جیسے کہ کچھ دیر کے لیے صبح یا پھر شام کو چہل قدمی کے لیے کہیں آس پاس کسی خوشگوار پارک وغیرہ میں چلے جایا کریں۔ کچھ دیر کے لیے ماحول کی تبدیلی ایسے منفی لوگوں کی سوچوں پر مثبت اثر ڈالے گی۔ -5سمجھیں اور حل کریں، نوٹ کریںکہ آپ کے قریبی دوست یا بہت قریبی رشتہ دار کِن موقعوں پر آپ کے کس عمل یا ردعمل سے منفی ہو جاتے ہیں یا ایسے کون سے حالات بن جاتے ہیں کہ وہ شخص منفی ہو جاتا ہے۔ ایسے تمام حالات کو نوٹ کرکے ان کو اپنے تئیں تبدیل کر دیجئے مثلاً آپ گھر دیر سے آتے ہیں تو آپ کا ساتھی ناراض ہوتا ہے اور منفی سوچیں اس کے ذہن میں ابھرنا شروع ہو جاتی ہیں تو آپ اِس کے حل کے لئے گھر جلد آ سکتے ہیں یا پہلے سے اپنے ساتھی کو مطلع کرکے اس کی اس منفی سوچ کو روک کر اسے مثبت سوچ میں بدل سکتے ہیں۔ ہم بھی ہر روز کسی نہ کسی موقع پر منفی ہو جاتے ہیں اور اس لمحے ہمیں بھی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ کوئی ہمیں سنبھال لے اور ہمیں سمجھا دے اور تنقید نہ کرے۔ تنقیددوسرے شخص میںمزید چڑ چڑا پن پیدا ہو جاتا ہے جو اُس کی شخصیت اور ماحول دنوں کے لیے مضر ہے۔ لہٰذا منفی لوگوں سے برتائو کا سب سے کارآمد اور بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان میں گاہے بگاہے مثبت سوچیں، مثبت تجربے، مثبت طاقت ڈالی جائے حتیٰ کہ ان کی منفی شخصیت مکمل طور پر مثبت شخصیت میں بدل جائے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے آخری نبی آنحضرتؐ نے بھی ہمیشہ اچھا برتائو کرنے کافرمایا ہے۔ بے شک سامنے والا آپ کے ساتھ کیسا ہی سلوک کرے۔ کیونکہ بالآخر ایک نہ ایک دن وہ شخص بھی آپ کی طرح ایک اچھی اور مثبت سوچ والا انسان بن جائے گا۔ ٭٭٭




Similar Threads: