Umda inteKhab
sharing ka shukariya
موسمِ بہار کی دوپہر
ہلکی ہلکی گرم ہوا میں ہلکی ہلکی گرد
ویراں مسجد کے پیچھے تھوہر کی سبز قطار
اس کے عقب میں لال اور نیلے پھولوں کے انبار
اونچے اونچے پیڑ ہیں جیسے لمبے لمبے مرد
یا سنسان قلعے کی خاکی، اُجڑی سی دیوار
جس کے نیچے چھپے ہوئے کچھ دشمن کے سردار
ہاتھ میں پکڑے جگمگ کرتے سورج کی تلوار
چور آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں رنگوں کا تہوار
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks