google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے


      بلاد اسلامیہ



      سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے

      ذرے ذرے میں لہو اسلاف کا خوابیدہ ہے
      پاک اس اجڑے گلستاں کی نہ ہو کیونکر زمیں
      خانقاہ عظمت اسلام ہے یہ سرزمیں
      سوتے ہیں اس خاک میں خیر الامم کے تاجدار
      نظم عالم کا رہا جن کی حکومت پر مدار
      دل کو تڑپاتی ہے اب تک گرمی محفل کی یاد
      جل چکا حاصل مگر محفوظ ہے حاصل کی یاد
      ہے زیارت گاہ مسلم گو جہان آباد بھی
      اس کرامت کا مگر حق دار ہے بغداد بھی
      یہ چمن وہ ہے کہ تھا جس کے لیے سامان ناز
      لالۂ صحرا جسے کہتے ہیں تہذیب حجاز
      خاک اس بستی کی ہو کیونکر نہ ہمدوش ارم
      جس نے دیکھے جانشینان پیمبر کے قدم
      جس کے غنچے تھے چمن ساماں ، وہ گلشن ہے یہی
      کاپنتا تھا جن سے روما ، ان کا مدفن ہے یہی
      ہے زمین قرطبہ بھی دیدۂ مسلم کا نور
      ظلمت مغرب میں جو روشن تھی مثل شمع طور
      بجھ کے بزم ملت بیضا پریشاں کر گئی
      اور دیا تہذیب حاضر کا فروزاں کر گئی
      قبر اس تہذیب کی یہ سر زمین پاک ہے
      جس سے تاک گلشن یورپ کی رگ نم ناک ہے
      خطۂ قسطنطنیہ یعنی قیصر کا دیار
      مہدی امت کی سطوت کا نشان پائدار
      صورت خاک حرم یہ سر زمیں بھی پاک ہے
      آستان مسند آرائے شہ لولاک ہے
      نکہت گل کی طرح پاکیزہ ہے اس کی ہوا
      تربت ایوب انصاری سے آتی ہے صدا
      اے مسلماں! ملت اسلام کا دل ہے یہ شہر
      سینکڑوں صدیوں کی کشت و خوں کا حاصل ہے یہ شہر
      وہ زمیں ہے تو مگر اے خواب گاہ مصطفی
      دید ہے کعبے کو تیری حج اکبر سے سوا
      خاتم ہستی میں تو تاباں ہے مانند نگیں
      اپنی عظمت کی ولادت گاہ تھی تیری زمیں
      تجھ میں راحت اس شہنشاہ معظم کو ملی
      جس کے دامن میں اماں اقوام عالم کو ملی
      نام لیوا جس کے شاہنشاہ عالم کے ہوئے
      جانشیں قیصر کے ، وارث مسند جم کے ہوئے
      ہے اگر قومیت اسلام پابند مقام
      ہند ہی بنیاد ہے اس کی ، نہ فارس ہے ، نہ شام
      آہ یثرب! دیس ہے مسلم کا تو ، ماوا ہے تو
      نقطۂ جاذب تاثر کی شعاعوں کا ہے تو
      جب تلک باقی ہے تو دنیا میں ، باقی ہم بھی ہیں
      صبح ہے تو اس چمن میں گوہر شبنم بھی ہیں



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      بلاد اسلامیہ



      سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے

      ذرے ذرے میں لہو اسلاف کا خوابیدہ ہے
      پاک اس اجڑے گلستاں کی نہ ہو کیونکر زمیں
      خانقاہ عظمت اسلام ہے یہ سرزمیں
      سوتے ہیں اس خاک میں خیر الامم کے تاجدار
      نظم عالم کا رہا جن کی حکومت پر مدار
      دل کو تڑپاتی ہے اب تک گرمی محفل کی یاد
      جل چکا حاصل مگر محفوظ ہے حاصل کی یاد
      ہے زیارت گاہ مسلم گو جہان آباد بھی
      اس کرامت کا مگر حق دار ہے بغداد بھی
      یہ چمن وہ ہے کہ تھا جس کے لیے سامان ناز
      لالۂ صحرا جسے کہتے ہیں تہذیب حجاز
      خاک اس بستی کی ہو کیونکر نہ ہمدوش ارم
      جس نے دیکھے جانشینان پیمبر کے قدم
      جس کے غنچے تھے چمن ساماں ، وہ گلشن ہے یہی
      کاپنتا تھا جن سے روما ، ان کا مدفن ہے یہی
      ہے زمین قرطبہ بھی دیدۂ مسلم کا نور
      ظلمت مغرب میں جو روشن تھی مثل شمع طور
      بجھ کے بزم ملت بیضا پریشاں کر گئی
      اور دیا تہذیب حاضر کا فروزاں کر گئی
      قبر اس تہذیب کی یہ سر زمین پاک ہے
      جس سے تاک گلشن یورپ کی رگ نم ناک ہے
      خطۂ قسطنطنیہ یعنی قیصر کا دیار
      مہدی امت کی سطوت کا نشان پائدار
      صورت خاک حرم یہ سر زمیں بھی پاک ہے
      آستان مسند آرائے شہ لولاک ہے
      نکہت گل کی طرح پاکیزہ ہے اس کی ہوا
      تربت ایوب انصاری سے آتی ہے صدا
      اے مسلماں! ملت اسلام کا دل ہے یہ شہر
      سینکڑوں صدیوں کی کشت و خوں کا حاصل ہے یہ شہر
      وہ زمیں ہے تو مگر اے خواب گاہ مصطفی
      دید ہے کعبے کو تیری حج اکبر سے سوا
      خاتم ہستی میں تو تاباں ہے مانند نگیں
      اپنی عظمت کی ولادت گاہ تھی تیری زمیں
      تجھ میں راحت اس شہنشاہ معظم کو ملی
      جس کے دامن میں اماں اقوام عالم کو ملی
      نام لیوا جس کے شاہنشاہ عالم کے ہوئے
      جانشیں قیصر کے ، وارث مسند جم کے ہوئے
      ہے اگر قومیت اسلام پابند مقام
      ہند ہی بنیاد ہے اس کی ، نہ فارس ہے ، نہ شام
      آہ یثرب! دیس ہے مسلم کا تو ، ماوا ہے تو
      نقطۂ جاذب تاثر کی شعاعوں کا ہے تو
      جب تلک باقی ہے تو دنیا میں ، باقی ہم بھی ہیں
      صبح ہے تو اس چمن میں گوہر شبنم بھی ہیں

      Umda intekhab
      Jazak Allah


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •