google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: صبح کا ستارہ

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      صبح کا ستارہ


      صبح کا ستارہ



      لطف ہمسایگی شمس و قمر کو چھوڑوں
      اور اس خدمت پیغام سحر کو چھوڑوں
      میرے حق میں تو نہیں تاروں کی بستی اچھی
      اس بلندی سے زمیں والوں کی پستی اچھی
      آسماں کیا ، عدم آباد وطن ہے میرا
      صبح کا دامن صد چاک کفن ہے میرا
      میری قسمت میں ہے ہر روز کا مرنا جینا
      ساقی موت کے ہاتھوں سے صبوحی پینا
      نہ یہ خدمت، نہ یہ عزت، نہ یہ رفعت اچھی
      اس گھڑی بھر کے چمکنے سے تو ظلمت اچھی
      میری قدرت میں جو ہوتا، تو نہ اختر بنتا
      قعر دریا میں چمکتا ہوا گوہر بنتا
      واں بھی موجوں کی کشاکش سے جو دل گھبراتا
      چھوڑ کر بحر کہیں زیب گلو ہو جاتا
      ہے چمکنے میں مزا حسن کا زیور بن کر
      زینت تاج سر بانوئے قیصر بن کر
      ایک پتھر کے جو ٹکڑے کا نصیبا جاگا
      خاتم دست سلیماں کا نگیں بن کے رہا
      ایسی چیزوں کا مگر دہر میں ہے کام شکست
      ہے گہر ہائے گراں مایہ کا انجام شکست
      زندگی وہ ہے کہ جو ہو نہ شناسائے اجل
      کیا وہ جینا ہے کہ ہو جس میں تقاضائے اجل
      ہے یہ انجام اگر زینت عالم ہو کر
      کیوں نہ گر جاؤ ں کسی پھول پہ شبنم ہو کر!
      کسی پیشانی کے افشاں کے ستاروں میں رہوں

      کس مظلوم کی آہوں کے شراروں میں رہوں
      اشک بن کر سرمژگاں سے اٹک جاؤں میں
      کیوں نہ اس بیوی کی آنکھوں سے ٹپک جاؤں میں
      ق
      جس کا شوہر ہو رواں، ہو کے زرہ میں مستور
      سوئے میدان وغا ، حبِّ وطن سے مجبور
      یاس و امید کا نظارہ جو دکھلاتی ہو
      جس کی خاموشی سے تقریر بھی شرماتی ہو
      جس کو شوہر کی رضا تاب شکیبائی دے
      اور نگاہوں کو حیا طاقت گویائی دے
      زرد ، رخصت کی گھڑی ، عارض گلگوں ہو جائے
      کشش حسن غم ہجر سے افزوں ہو جائے
      لاکھ وہ ضبط کرے پر میں ٹپک ہی جاؤں
      ساغر دیدۂ پرنم سے چھلک ہی جاؤں
      خاک میں مل کے حیات ابدی پا جاؤں
      عشق کا سوز زمانے کو دکھاتا جاؤں


      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: صبح کا ستارہ

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      صبح کا ستارہ



      لطف ہمسایگی شمس و قمر کو چھوڑوں
      اور اس خدمت پیغام سحر کو چھوڑوں
      میرے حق میں تو نہیں تاروں کی بستی اچھی
      اس بلندی سے زمیں والوں کی پستی اچھی
      آسماں کیا ، عدم آباد وطن ہے میرا
      صبح کا دامن صد چاک کفن ہے میرا
      میری قسمت میں ہے ہر روز کا مرنا جینا
      ساقی موت کے ہاتھوں سے صبوحی پینا
      نہ یہ خدمت، نہ یہ عزت، نہ یہ رفعت اچھی
      اس گھڑی بھر کے چمکنے سے تو ظلمت اچھی
      میری قدرت میں جو ہوتا، تو نہ اختر بنتا
      قعر دریا میں چمکتا ہوا گوہر بنتا
      واں بھی موجوں کی کشاکش سے جو دل گھبراتا
      چھوڑ کر بحر کہیں زیب گلو ہو جاتا
      ہے چمکنے میں مزا حسن کا زیور بن کر
      زینت تاج سر بانوئے قیصر بن کر
      ایک پتھر کے جو ٹکڑے کا نصیبا جاگا
      خاتم دست سلیماں کا نگیں بن کے رہا
      ایسی چیزوں کا مگر دہر میں ہے کام شکست
      ہے گہر ہائے گراں مایہ کا انجام شکست
      زندگی وہ ہے کہ جو ہو نہ شناسائے اجل
      کیا وہ جینا ہے کہ ہو جس میں تقاضائے اجل
      ہے یہ انجام اگر زینت عالم ہو کر
      کیوں نہ گر جاؤ ں کسی پھول پہ شبنم ہو کر!
      کسی پیشانی کے افشاں کے ستاروں میں رہوں

      کس مظلوم کی آہوں کے شراروں میں رہوں
      اشک بن کر سرمژگاں سے اٹک جاؤں میں
      کیوں نہ اس بیوی کی آنکھوں سے ٹپک جاؤں میں
      ق
      جس کا شوہر ہو رواں، ہو کے زرہ میں مستور
      سوئے میدان وغا ، حبِّ وطن سے مجبور
      یاس و امید کا نظارہ جو دکھلاتی ہو
      جس کی خاموشی سے تقریر بھی شرماتی ہو
      جس کو شوہر کی رضا تاب شکیبائی دے
      اور نگاہوں کو حیا طاقت گویائی دے
      زرد ، رخصت کی گھڑی ، عارض گلگوں ہو جائے
      کشش حسن غم ہجر سے افزوں ہو جائے
      لاکھ وہ ضبط کرے پر میں ٹپک ہی جاؤں
      ساغر دیدۂ پرنم سے چھلک ہی جاؤں
      خاک میں مل کے حیات ابدی پا جاؤں
      عشق کا سوز زمانے کو دکھاتا جاؤں
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: صبح کا ستارہ

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •