google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: داغ

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      داغ


      داغ



      عظمت غالب ہے اک مدت سے پیوند زمیں
      مہدی مجروح ہے شہر خموشاں کا مکیں
      توڑ ڈالی موت نے غربت میں مینائے امیر
      چشم محفل میں ہے اب تک کیف صہبائے امیر
      آج لیکن ہمنوا! سارا چمن ماتم میں ہے
      شمع روشن بجھ گئی، بزم سخن ماتم میں ہے
      بلبل دلی نے باندھا اس چمن میں آشیاں
      ہم نوا ہیں سب عنادل باغ ہستی کے جہاں
      چل بسا داغ آہ! میت اس کی زیب دوش ہے
      آخری شاعر جہان آباد کا خاموش ہے
      اب کہاں وہ بانکپن، وہ شوخئ طرز بیاں
      آگ تھی کافور پیری میں جوانی کی نہاں
      تھی زبان داغ پر جو آرزو ہر دل میں ہے
      لیلی معنی وہاں بے پردہ، یاں محمل میں ہے
      اب صبا سے کون پوچھے گا سکوت گل کا راز
      کون سمجھے گا چمن میں نالۂ بلبل کا راز
      تھی حقیقت سے نہ غفلت فکر کی پرواز میں
      آنکھ طائر کی نشیمن پر رہی پرواز میں
      اور دکھلائیں گے مضموں کی ہمیں باریکیاں
      اپنے فکر نکتہ آرا کی فلک پیمائیاں
      تلخی دوراں کے نقشے کھینچ کر رلوائیں گے
      یا تخیل کی نئی دنیا ہمیں دکھلائیں گے
      اس چمن میں ہوں گے پیدا بلبل شیراز بھی
      سینکڑوں ساحر بھی ہوں گے، صاحب اعجاز بھی
      اٹھیں گے آزر ہزاروں شعر کے بت خانے سے
      مے پلائیں گے نئے ساقی نئے پیمانے سے
      لکھی جائیں گی کتاب دل کی تفسیریں بہت
      ہوں گی اے خواب جوانی! تیری تعبیریں بہت
      ہوبہو کھینچے گا لیکن عشق کی تصویر کون ؟
      اٹھ گیا ناوک فگن، مارے گا دل پر تیر کون ؟
      اشک کے دانے زمین شعر میں بوتا ہوں میں
      تو بھی رو اے خاک دلی! داغ کو روتا ہوں میں
      اے جہان آباد، اے سرمایۂ بزم سخن
      ہوگیا پھر آج پامال خزاں تیرا چمن
      وہ گل رنگیں ترا رخصت مثال بو ہوا
      آہ! خالی داغ سے کاشانۂ اردو ہوا
      تھی نہ شاید کچھ کشش ایسی وطن کی خاک میں
      وہ مہ کامل ہوا پنہاں دکن کی خاک میں
      اٹھ گئے ساقی جو تھے، میخانہ خالی رہ گیا
      یادگار بزم دہلی ایک حالی رہ گیا
      آرزو کو خون رلواتی ہے بیداد اجل
      مارتا ہے تیر تاریکی میں صیاد اجل
      کھل نہیں سکتی شکایت کے لیے لیکن زباں
      ہے خزاں کا رنگ بھی وجہ قیام گلستاں
      ایک ہی قانون عالم گیر کے ہیں سب اثر
      بوۓ گل کا باغ سے، گلچیں کا دنیا سے سفر



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: داغ

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      داغ



      عظمت غالب ہے اک مدت سے پیوند زمیں
      مہدی مجروح ہے شہر خموشاں کا مکیں
      توڑ ڈالی موت نے غربت میں مینائے امیر
      چشم محفل میں ہے اب تک کیف صہبائے امیر
      آج لیکن ہمنوا! سارا چمن ماتم میں ہے
      شمع روشن بجھ گئی، بزم سخن ماتم میں ہے
      بلبل دلی نے باندھا اس چمن میں آشیاں
      ہم نوا ہیں سب عنادل باغ ہستی کے جہاں
      چل بسا داغ آہ! میت اس کی زیب دوش ہے
      آخری شاعر جہان آباد کا خاموش ہے
      اب کہاں وہ بانکپن، وہ شوخئ طرز بیاں
      آگ تھی کافور پیری میں جوانی کی نہاں
      تھی زبان داغ پر جو آرزو ہر دل میں ہے
      لیلی معنی وہاں بے پردہ، یاں محمل میں ہے
      اب صبا سے کون پوچھے گا سکوت گل کا راز
      کون سمجھے گا چمن میں نالۂ بلبل کا راز
      تھی حقیقت سے نہ غفلت فکر کی پرواز میں
      آنکھ طائر کی نشیمن پر رہی پرواز میں
      اور دکھلائیں گے مضموں کی ہمیں باریکیاں
      اپنے فکر نکتہ آرا کی فلک پیمائیاں
      تلخی دوراں کے نقشے کھینچ کر رلوائیں گے
      یا تخیل کی نئی دنیا ہمیں دکھلائیں گے
      اس چمن میں ہوں گے پیدا بلبل شیراز بھی
      سینکڑوں ساحر بھی ہوں گے، صاحب اعجاز بھی
      اٹھیں گے آزر ہزاروں شعر کے بت خانے سے
      مے پلائیں گے نئے ساقی نئے پیمانے سے
      لکھی جائیں گی کتاب دل کی تفسیریں بہت
      ہوں گی اے خواب جوانی! تیری تعبیریں بہت
      ہوبہو کھینچے گا لیکن عشق کی تصویر کون ؟
      اٹھ گیا ناوک فگن، مارے گا دل پر تیر کون ؟
      اشک کے دانے زمین شعر میں بوتا ہوں میں
      تو بھی رو اے خاک دلی! داغ کو روتا ہوں میں
      اے جہان آباد، اے سرمایۂ بزم سخن
      ہوگیا پھر آج پامال خزاں تیرا چمن
      وہ گل رنگیں ترا رخصت مثال بو ہوا
      آہ! خالی داغ سے کاشانۂ اردو ہوا
      تھی نہ شاید کچھ کشش ایسی وطن کی خاک میں
      وہ مہ کامل ہوا پنہاں دکن کی خاک میں
      اٹھ گئے ساقی جو تھے، میخانہ خالی رہ گیا
      یادگار بزم دہلی ایک حالی رہ گیا
      آرزو کو خون رلواتی ہے بیداد اجل
      مارتا ہے تیر تاریکی میں صیاد اجل
      کھل نہیں سکتی شکایت کے لیے لیکن زباں
      ہے خزاں کا رنگ بھی وجہ قیام گلستاں
      ایک ہی قانون عالم گیر کے ہیں سب اثر
      بوۓ گل کا باغ سے، گلچیں کا دنیا سے سفر

      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: داغ

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •