google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب


      ایک آرزو



      دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

      کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو
      شورش سے بھاگتا ہوں ، دل ڈھونڈتا ہے میرا
      ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو
      مرتا ہوں خامشی پر ، یہ آرزو ہے میری
      دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو
      آزاد فکر سے ہوں ، عزلت میں دن گزاروں
      دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو
      لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں
      چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو
      گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا
      ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں نما ہو
      ہو ہاتھ کا سرھانا سبزے کا ہو بچھونا
      شرمائے جس سے جلوت ، خلوت میں وہ ادا ہو
      مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل
      ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو
      صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں
      ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو
      ہو دل فریب ایسا کہسار کا نظارہ
      پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو
      آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ
      پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو
      پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی
      جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو
      مہندی لگائے سورج جب شام کی دلھن کو
      سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو
      راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم
      امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو
      بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے
      جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو
      پچھلے پہر کی کوئل ، وہ صبح کی مؤذن
      میں اس کا ہم نوا ہوں ، وہ میری ہم نوا ہو
      کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں
      روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر نما ہو
      پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے
      رونا مرا وضو ہو ، نالہ مری دعا ہو
      اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے
      تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو
      ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے
      بے ہوش جو پڑے ہیں ، شاید انھیں جگا دے




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      ایک آرزو



      دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

      کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو
      شورش سے بھاگتا ہوں ، دل ڈھونڈتا ہے میرا
      ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو
      مرتا ہوں خامشی پر ، یہ آرزو ہے میری
      دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو
      آزاد فکر سے ہوں ، عزلت میں دن گزاروں
      دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو
      لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں
      چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو
      گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا
      ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں نما ہو
      ہو ہاتھ کا سرھانا سبزے کا ہو بچھونا
      شرمائے جس سے جلوت ، خلوت میں وہ ادا ہو
      مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل
      ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو
      صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں
      ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو
      ہو دل فریب ایسا کہسار کا نظارہ
      پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو
      آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ
      پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو
      پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی
      جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو
      مہندی لگائے سورج جب شام کی دلھن کو
      سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو
      راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم
      امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو
      بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے
      جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو
      پچھلے پہر کی کوئل ، وہ صبح کی مؤذن
      میں اس کا ہم نوا ہوں ، وہ میری ہم نوا ہو
      کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں
      روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر نما ہو
      پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے
      رونا مرا وضو ہو ، نالہ مری دعا ہو
      اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے
      تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو
      ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے
      بے ہوش جو پڑے ہیں ، شاید انھیں جگا دے

      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •