Originally Posted by intelligent086 میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف آہ! وہ تیر نیم کش جس کا نہ ہو کوئی ہدف تیرے محیط میں کہیں گوہر زندگی نہیں ڈھونڈ چکا میں موج موج ، دیکھ چکا صدف صدف عشق بتاں سے ہاتھ اٹھا ، اپنی خودی میں ڈوب جا نقش و نگار دیر میں خون جگر نہ کر تلف کھول کے کیا بیاں کروں سر مقام مرگ و عشق عشق ہے مرگ با شرف ، مرگ حیات بے شرف صحبت پیر روم سے مجھ پہ ہوا یہ راز فاش لاکھ حکیم سر بجیب ، ایک کلیم سر بکف مثل کلیم ہو اگر معرکہ آزما کوئی اب بھی درخت طور سے آتی ہے بانگ' لا تخف خیرہ نہ کر سکا مجھے جلوہ دانش فرنگ سرمہ ہے میری آنکھ کا خاک مدینہ و نجف ٭ ٭ ٭ ٭ Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks