Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
ہر چند راکھ ہو کے بکھرنا ہے راہ میں
جلتے ہوئے پروں سے اڑا ہوں مجھے بھی دیکھ
تو نے کہا نہ تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں
آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ
کیا شاخ با ثمر ہے جو تکتا ہے فرش کو
نظریں اٹھا شکیبؔ کبھی سامنے بھی دیکھ
سنگ منزل نے لہو اگلا ہے
دور ہم بادیہ پیماؤں سے دور
There are currently 3 users browsing this thread. (0 members and 3 guests)
Bookmarks