Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
کس قدر بچ کر چلا میں کتنا آہستہ چلا
مڑ کے جب دیکھا تو اپنا نقشِ پا کوئی نہ تھا
جس کا جی چاہے فقیروں کی دعا لے جائے
کل ہمیں جانے کہاں وقت اٹھا لے جائے
اس لیے کوئی جہاں سے نہ گیا کچھ لے کر
کیا ہے دنیا میں ، کوئی ساتھ بھی کیا لے جائے
آج محفل اداس سی کیوں ہے
مئے ہے ، ساقی ہے پیاس سی کیوں ہے
ذہن سے دور کی ہے یاد اس کی
پھر بھی وہ آس پاس سی کیوں ہے
راز ہنس تو رہے ہو محفل میں
پھر یہ چہرے پہ یاس سی کیوں ہے
خزاؤں سے بہاریں کیا الگ ہیں
ذرا بس رنگ پتوں کا ہرا ہے
جھکائے سر کھڑا ہے راز لیکن
اسے معلوم ہے وہ بے خطا ہے
گلا کے چھوڑے گا ہر شئے کو وقت کا تیزاب
سوائے نورِ خدا اور جاوداں کیا ہے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks