Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
وہ اک دن اتفاقاً آ گیا تھا
اور اب جانا بھی چاہے، جا نہ پائے
مرے محلے میں میرے بھائی جھگڑ رہے ہیں
اُدھر کوئی اپنے ترکشوں کو سنوارتا ہے
مجھ کو مرے عیوب کی دیتے رہیں خبر
یا رب! مجھے نصیب دمِ دوستاں رہے
کتنی قیامتیں ہیں اشارے کی منتظر
دو چار دن بہت ہے جو باقی جہاں رہے
تیری یادوں کا اِک ہجوم بھی ہے
آج کی رات میں نہیں تنہا
میرا سامانِ آخرت مولا
چشمِ نادِم کا اِک نگیں تنہا
اہلِ محفل کی جبینیں دیکھ کر
خوش رہو، ہم نے کہا، اور چل دئے
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Bookmarks