Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
کب سے پتہ تھا راز کہ رونا ہے ایک دن
کچھ دن کسی کے ساتھ ، چلو اچھے کٹ گئے
جو لوگ نہیں پیتے ، جی کر بھی نہیں جیتے
پر سب کے مقدر میں ہوتی نہیں مدہوشی
تری مرضی سے گر ہِلتا ہے پتّہ
سزا کس جرم کی پھر ہم کو دی ہے
بھٹک کر لوٹ آتا ہوں ہمیشہ
صدا میں اس کی کچھ ایسا اثر ہے
ایسی جلدی ہے کیا چلے جانا
دو گھڑی تو قیام ہو جائے
دیکھ لے گر تمہیں وہ ایک نظر
بادشاہ بھی غلام ہو جائے
پڑی تھی درد کی وہ جھریاں چہرے پہ گہری
لگا جیسے وہ برسوں سے کبھی سویا نہیں تھا
ہوا یہ کہ جیسے خدا سے ملا تھا
میں کل رات شاید بہت پی گیا تھا
جو رو رو کے پاگل ہنسے جا رہا تھا
وہ میرا اگر دل نہیں تھا تو کیا تھا
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Bookmarks