Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
اس سے کہنے کو گئے تھے کہ محبت ہے بہت
اس کو دیکھا تو شکستہ دل و محجوب آئے
ہم نے دل نذر کیا اہل محبت کے حضور
ان نے قامت یہ بڑھایا ہے کے مصلوب آئے
میں تری خاک سے لپٹا ہوا اے عرض وطن
ان ہی عشاق میں شامل ہوں جو معتوب آئے
جاننے والے تو سب جان گئے ہوں گے علیم
ایک مدت سے ترا ذہن رسا کیوں چپ ہے
کس میں طاقت وفا کرے ایسی
اپنے بھیجے ہوئے سفیر کے ساتھ
سلسلہ وار ہے وہی چہرہ
عالم اصغر و کبیر کے ساتھ
روز ِ مولود سے، ساتھ اپنے ہوا، غم پیدا
لالہ ساں داغ اٹھانے کو ہوئے ہم پیدا
لگتا ہے جیسے کوئی ولی ہے ظہور میں
اب شام کو کہیں کوئی مے خوار دیکھنا
وہ زمین غالب کی لکھوں جس میں ہے تکرار دوست
میں بھی کھینچوں قامت جاناں یہ ہے اسرار دوست
There are currently 5 users browsing this thread. (0 members and 5 guests)
Bookmarks