Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
یاد کرے جب مجھ کو تیری تنہائی
دیکھا کرنا گلدانوں کو شام کے بعد
فرحت چاند کے خوف سے کر لیتا ہوں بند
کمرے کے روشن دانوں کو شام کے بعد
لوگ گھبرائے ہوئے بارش کے
خشک موسم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
میں نے اس کا سوگ منایا کچھ ایسے
خالی رکھا پیمانوں کو شام کے بعد
تجھ سے ہم اس لیے ملتے ہیں بہت
ربط پیہم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
کہا میں نے کہاں ہو تم
جواب آیا جہاں ہو تم
میں ہوں لفظ محبت ہوں
مگر میری زباں ہو تم
تو خود ہی جانے کہیں دور کھو گیا ہے مگر
تیری پکار مرے چار سو ابھی تک ہے
جو اس کے چہرے پہ رنگ حیا ٹھہر جائے
تو سانس، وقت، سمندر، ہوا ٹھہر جائے
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Bookmarks