Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
تشبیہہ وا ستعار ہ ور مزو کنایہ کیا
پیکر تراش شعر کے فنکار مر گئے
ساقی تری شراب بڑا کام کر گئی
کچھ راستے میں، کچھ پسِ دیوار مر گئے
تقدیسِ دل کی عصیاں نگاری کہاں گئی
شَاید غزل کے سَارے گناہ گار مر گئے
شعروں میں اب جہاد ہے، روزہ نماز ہے
اُردو غزل میں جتنے تھے کفّار مر گئے
اخبار ہو رہی ہے غزل کی زبان اب
اپنے شہید آٹھ ،اُدھر چار مر گئے
مصرعوں کو ہم نے نعرہ تکبیر کر دیا
گیتوں کے پختہ کار گلوکار مر گئے
اسلوب تحت اتنا گرجدار ہو گیا
مہدی حسن کے حاشیہ بردار مر گئے
مہکتی زُلف سے خوشبو ،چمکتی آنکھ سے دھُوپ
شبوں سے جام ، سحر کا سلام لینا ہے
تمہاری چال کی آہستگی کے لہجے میں
سخن سے دل کو مسلنے کا کام لینا ہے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks