Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
کم، شاعری بھی نسخۂ اکسیر سے، نہیں،
مستغنی ہو گیا جسے آیا یہ فن درست
آتش! وہی بہار کا عالم ہے باغ میں
تا حال ہے دماغِ ہوائے چمن درست
شبِ فراق میں اُس غیرتِ مسیح بغیر
اُٹھا اُٹھا کے مجھے، دردِ دل نے دے پٹکا
کبھی تو ہو گا ہمارے بھی یار پہلو میں
کبھی تو قصد کرے گا زمانہ کروٹ کا
عجب نہیں ہے جو سودا ہو شعر گوئی سے
خراب کرتا ہے آتش زبان کا چٹکا
فریبِ حُسن سے گبرو مسلماں کا چلن بگڑا
خدا کی یاد بھولا شیخ، بُت سے برہمن بگڑا
حشر کو بھی دیکھنے کا اُسکے ارماں رہ گیا
دن ہوا پر آفتاب آنکھوں سے پنہاں رہ گیا
چال ہے مجھ ناتواں کی مرغِ بسمل کی تڑپ
ہر قدم پر ہے یقین ، یاں رہ گیا، واں رہ گیا
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Bookmarks