Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
اِن سے وابستہ روایت ہے جنوں کی اطیبؔ
رکھو آباد تصور کے صنم خانوں کو
جانِ جاں آج یہ غضب ہو گا
خواب آنکھوں میں جاں بہ لب ہو گا
سینہ سینہ ادب ادب ہوگا
میرے مولا یہ کام کب ہو گا
سر نگوں ہو گی آرزو اطیبؔ
یہ کرشمہ بھی دیکھ اب ہوگا
مدتوں بعد تری یاد میں آنکھیں بھیگیں
آج ساحل نے ملاقات کی طوفانوں سے
کبھی مئے خانے بگڑتے نہیں دیوانوں سے
اس سے کہ دو کہ نہ کھیلا کریں پیمانوں سے
سجائے رکھا ہے ایسا سراب آنکھوں میں
بکھیر تا ہے جو وہ خواب خواب آنکھوں میں
خزاں کے دور میں کانٹوں کی حکمرانی ہے
کھٹک رہا ہے جو کھلتا گلاب آنکھوں میں
زور دے اپنی بصارت پہ کہ تحریر کھُلے
اس کا چہرہ ہے مزّین کئی عنوانوں سے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks