Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
وہ دِن بھی آئیں کہ با لطفِ دید ہم ماجدؔ
نظر کے حُسن سے باہم فضا میں رنگ بھریں
یخ ہیں پہلو مرے کبھی اِن کو
حدتِ جسم و جاں سے گرماؤ
بھٹکنے دو گے نہ کب تک اِسے قریب اپنے
مرے خیال کے پر کب تلک جلاؤ گے
گمان و وہم کی دلدل سے جانے کب ماجدؔ
ہماری جانِ گرفتہ کو تم چھڑاؤ گے
کوئی بھولا ہوا غم ہے جو مسلمل مجھ کو دل کے پاتال سے دیتا ہے صدا شام کے بعد
اڑتے اڑتے آخر چاند
دل کی شاخ سے الجھا ہے
ہم تھک ہار کے سوئے ہیں
درد بھلا کب سویا ہے
سرد مزاجی کا موسم
اک مدت سے ٹھہرا ہے
ہے اپنی اپنی رسائی رہ محبت میں
ہے اپنا اپنا طریقہ ترا خدا میرا دل
There are currently 5 users browsing this thread. (0 members and 5 guests)
Bookmarks