Umda intekhab
پنہاں تھا دام، سخت قریب آشیانہ کے
اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے
نالے ، عدم میں ، چند ہمارے سپرد تھے
جو واں نہ کھنچ سکے ، سو وہ یاں آ کے دم ہوئے
لکھتے رہے جنوں کی حکایاتِ خونچکاں
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
اللہ رے ! تیری تندیِ خو، جس کے بیم سے
اجزائے نالہ، دل میں مرے ، رزقِ ہم ہوئے
Thanks 4 Sharing
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks