50
فرصتِ کاروبارِ شوق کسے ؟
ذوقِ نظارۂ جمال کہاں ؟
دل تو دل، وہ دماغ بھی نہ رہا!
شورِ سودائے خط و خال کہاں ؟
تھی وہ خوباں ہی کے تصور سے
اب، وہ رعنائیِ خیال کہاں ؟
مضمحل ہو گئے قوا، غالبؔ!
وہ عناصر میں اعتدال، کہاں ؟
Similar Threads:
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks