Originally Posted by intelligent086 41 تیرے لرزنے سے ظاہر ہے ، ناتوانیِ شمع رخِ نگار سے ، ہے سوزِ جاودانیِ شمع ہوئی ہے ، آتشِ گل، آبِ زندگانیِ شمع زبانِ اہلِ زباں میں ، ہے مرگ، خاموشی یہ بات بزم میں روشن ہوئی، زبانیِ شمع غم اُُن کو حسرتِ پروانہ کا ہے ، اے شعلہ! Umda intekhab Khoobsurat Sharing
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks