Moona (01-15-2018)
کیا مد نظر ہے یاروں سے تو کہئے
گر منہ سے نہیں کہتے اشاروں سے تو کہئے
حال دل بےتاب کہا جائے تو ہم سے
گر کہئیے نہ لاکھوں سے ہزاروں سے تو کہئے
کچھ سوز دل اپنا دل سوز کے آگے
فرصت ہو تو تپ غم کے حراروں سے تو کہئے
موقف ہے گر دل کا شکار آن داد پر
تو پہلے کچھ ان میر شکاروں سے تو کہئے
اس گوہر دنداں پہ اگر سوجھے کوئی بات
موری تو ہیں کیا مآل ستاروں سے تو کہئے
جس راہ سے شانہ ہے گیا زلف رسا میں
اس دستہ کو ان سینہ فگاروں سے تو کہئے
کہے نہ تنگ ظرف سے اے ذوق راز
کہہ کر اسے سننا ہو ہزاروں سے تو کہئے
٭٭٭
Similar Threads:
Moona (01-15-2018)
V good
پسند کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Umdah Intekhab
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks