Moona (01-15-2018)
دریائے اشک چشم سے جس آن بہہ گیا
سن لیجیو کہ عرش کا ایوان بہہ گیا
زاہد! شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں؟
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا
یوں روئے پھوٹ پھوٹ کے پانو کے آبلے
نالا سا ایک سوئے بیابان بہہ گیا
کشتی سوارِ عمر ہوں بحرِ فنا میں، میں
جس دم، بہا کے لے گیا طوفان، بہہ گیا
تھا ذوق پہلے دلی میں پنجاب کا سا حسن
پر اب وہ پانی کہتے ہیں ملتان بہہ گیا
٭٭٭
Similar Threads:
Moona (01-15-2018)
KHoob
پسند کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Umdah Intekhab
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks