Moona (01-15-2018)
پھرتا لیے چمن میں ہے دیوانہ پن مجھے
زنجیرِ پا ہے موجِ نسیمِ چمن مجھے
ہمدم وبالِ دوش نہ کر پیرہن مجھے
کانٹا سا کھٹکتا ہے مرا تن بدن مجھے
ہوں شمع یا کہ شعلہ خبر کچھ نہیں مگر
فانوس ہو رہا ہے مرا پیرہن مجھے
کوچہ میں تیرے کون تھا لیتا بھلا خبر
شب چاندنی نے آ کے پنھایا کفن مجھے
دکھلاتا اک ادا میں ہے سو سو طرح بناؤ
اس سادہ پن کے ساتھ ترا بانکپن مجھے
اک سر زمینِ لالہ بہار و خزاں میں ہوں
یکساں ہے داغِ تازہ و داغِ کہن مجھے
آ اے مرے چمن کہ ہَوا میں تری ہُوا
صحرائے دل ہوائے چمن در چمن مجھے
آیا ہوں نور لے کے میں بزمِ سخن میں ذوق
آنکھوں پہ سب بٹھائیں گے اہلِ سخن مجھے
٭٭٭
Similar Threads:
Moona (01-15-2018)
Wah wah
Umdah Intekhab
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks