Moona (01-15-2018)
معلوم جو ہوتا ہمیں انجام محبت
لیتے نہ کبھی بھول کے ہم نام محبت
ہر روز اڑا دیتا ہے وہ کر کے تصدق
دو چار اسیر قفس دام محبت
مانند کباب آگ پہ گرتے ہیں ہمیشہ
دل سوز ترے بستر آرام محبت
کاسہ میں فلک کے نہ رہے نام کو زہر آب
دھر کھینچے اگر تشنہ لب جام محبت
کی جس سے رہ و سم محبت اسے مارا
پیغام قضا ہے ترا پیغام محبت
نے زہد سے ہے کام نہ زاہد سے کہ ہم تو
ہیں بادہ کش عشق و مئے جام محبت
ایمان کو گر رکھ کے نہ یوں کفر کو لے مول
کافر نہ ہو گرویدۂ اسلام محبت
کہتی تھی وفا نوحہ کناں نعش پہ مری
سونپا کسے تو نے مجھے ناکام محبت
معراج سمجھ ذوق تو قاتل کی سناں کو
چڑھ سر کے بل سے زینے پہ تا بام محبت
٭٭٭
Similar Threads:
Moona (01-15-2018)
V nice
پسند کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Umdah Intekhab
t4s
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks