وہ کون ہے مُجھ پر جو تاسف نہیں کرتا؟
پر میرا جگر دیکھ کہ میں اُف نہیں کرتا
کیا قہر ہے وقفہ ہے ابھی آنے میںاُن کے
اور دم مرا جانے میں توقف نہیں کرتا
دل فقر کی دولت سے مرا اتنا غنی ہے
دنیا کے زر و مال پہ میں تُف نہیں کرتا
پڑھتا نہیں خط غیر مرا واں کسی عنوان
جب تک کہ عبارت میں تصرف نہیں کرتا
اے ذوقؔ تکلّف میں ہے تکلیف سراسر
آرام سے وہ ہے جو تکلّف نہیں کرتا
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks