Umda
لائقِ حمد حقیقت میں ہے خلّاقِ جہاں
منتظر جس کے اشارے کے ہیں سارے امکاں
اس کے ارشاد سے ذرّوں میں توانائی ہے
اس کے الطاف سے ہے زیست کراں تا بہ کراں
اس کی قدرت کے مظاہر مہ و مہر و مرّیخ
بحر و بر، دشت و جبل، اس کی جلالت کے نشاں
بھیجتا رہتا ہے وہ ابر و ہوا کے قاصد
سبزہ و گل سے وہ بھرتا ہے زمیں کا داماں
نہ کوئی اس کے سوا حشر کے دن کا مالک
نہ کوئی اس کے سوا دہر میں مختارِ اماں
وہ کسی سے بھی نہیں اور نہ کوئی اس سے
اس پہ بھی رکھتا ہے ہر شخص سے وہ رشتۂ جاں
اس نے آدم کو دیا اپنی نیابت کا شرف
اس کے احسان بھلا سکتا ہے کیسے انساں
منکروں کا بھی وہی رزق رساں ہے تائبؔ
بے نیازی ہے حقیقت میں اسی کو شایاں
٭٭٭
Similar Threads:
Umda
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks