KHoob
الٰہی! شاد ہوں میں تیرے آگے ہاتھ پھیلا کر
مری اس کیفیت کو اپنی رحمت سے پذیرا کر
بھٹکتی آنکھ کو مرکوز فرما صبغۃ اللہ پر
دلِ بے تاب کو خوشبوئے یٰسیں سے شکیبا کر
مری بھیگی ہوئی پلکیں مخاطب ہیں تو بس تجھ سے
مری تقدیر کے تاریک غاروں میں اجالا کر
مرے چاروں طرف ہے رقصِ وحشت، روک دے اس کو
مرے اندر جو دشمن بڑھ رہا ہے، اُس کو پسپا کر
رسولِ پاکﷺ کے رستے سے ہٹ کر خوار ہے امّت
امین اس کو فلاح و خیر کا پھر سے خدایا کر
فروغ اقدارِ پیمبرﷺ کا ہو پھر سے زمانے میں
پریشاں آدمیّت پر کرم کا باب پھر وَا کر
دعائے سیّدِؐ سادات سینے میں فروزاں ہے
حسیں کر دے مری دنیا، حسیں تر مرزی عقبا کر
ترے محبوبﷺ کی توصیف میں لب کھولتا ہوں میں
بہاراں آشنا یارب مری سوچوں کا صحرا کر
زوال آمادہ ہیں ہر چند اعصاب و قویٰ پھر بھی
جواں رکھ میری جذبوں کو، مرے لفظوں کو اُجلا کر
٭٭٭
Similar Threads:
KHoob
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks