umda intekhab
مل گئی آپ کو فرصت کیسے
یاد آئی میری صورت کیسے
پوچھ ان سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے
تیری خاطر تو یہ آنکھیں پائیں
میں بھلا دوں تیری صورت کیسے
اب تو سب کچھ ہی میسر ہے اسے
اب اسے میری ضرورت کیسے
تجھ سے اب کوئی تعلق ہی نہیں
تجھ سے اب کوئی شکایت کیسے
کاش ہم کو بھی بتا دے کوئی
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے
تیرے دل میں میری یادیں تڑپیں
اتنی اچھی میری قسمت کیسے
وہ تو خود اپنی تمنا ہے عدیم
اس کے دل میں کوئی چاہت کیسے
thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks