Originally Posted by intelligent086 تُو نے پھینکا عدیم جال کہاں جال میں آئے گا غزال کہاں جہاں جلتے ہیں پَر محبت کے کر دیا وصل کا سوال کہاں زاویئے ہی بدل گئے سارے اب وہ معصوم سے وصال کہاں تُو کسی اور کی طرف دیکھے جان من یہ تری مجال کہاں آ ہی جاؤ گے تم تو سال کے بعد آئے گا یہ پلٹ کے سال کہاں کاش ہم دن حنوط کر سکتے مل سکا یہ ہمیں کمال کہاں نہ ترا راستہ نہ تیرے قدم دل ہوا بھی تو پائمال کہاں کوئی اگلے جہاں میں ہو تو ہو اِس جہاں میں تری مثال کہاں ایک چہرہ گیا تو اک آیا حسن کو مل سکا زوال کہاں umda intekhab thanks
Originally Posted by Dr Danish umda intekhab thanks
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks