KHoob
اسے تشبیہ کا دوں آسرا کیا
وہ خود اک چاند ہے پھر چاند سا کیا
قیامت ہو گیا چلنا بھی مجھ کو
پلٹ کر دیکھنا بھی تھا ترا کیا
الٹ جاتی ہے صورت آئینے میں
دکھائے گا حقیقت آئینہ کیا
بہت نزدیک آتے جا رہے ہو
بچھڑ جانے کا سودا کر لیا کیا
بڑے محتاط ہوتے جا رہے ہو
زمانے نے تمہیں سمجھا دیا کیا
تہی محسوس آنکھیں ہو رہی ہیں
نہ جانے آنسوؤں میں بہہ گیا کیا
کسے تکتے ہوئے پتھرا گئے ہو
خلاؤں میں تمہارا کھو گيا کیا
بڑے رنگین سپنے آ رہے ہیں
عدیم اس نیند سے اب جاگنا کیا
Similar Threads:
KHoob
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks