Originally Posted by intelligent086 کیوں نہ ہم اس کو اسی کا آئینہ ہو کر ملیں بے وفا ہے و ہ تو اس کو بے وفا ہو کر ملیں تلخیوں میں ڈھل نہ جائیں وصل کی اکتاہٹیں تھک گئے ہو تو چلو پھر سے جدا ہو کر ملیں پہلی پہلی قربتوں کی پھر اٹھائیں لذتیں آشنا آ پھر ذرا نا آشنا ہو کر ملیں ایک تو ہے سر سے پا تک سراپا انکسار لوگ و ہ بھی ہیں جو بندوں سے خدا ہو کر ملیں معذرت بن کر بھی اس کو مل ہی سکتے ہیں عدؔیم یہ ضروری تو نہیں اس کو سزا ہو کر ملیں Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks