Originally Posted by intelligent086 کٹ ہی گئی جدائی بھی یہ کب ہوا کہ مر گئے تیرے بھی دن گزر گئے میرے بھی دن گزر گئے تیرے لیے چلے تھے ہم تیرے لیے ٹھہر گئے تو نے کہا تو جی اٹھے تو نے کہا تو مر گئے وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا دل میں تیرے وصال کے جتنے تھے زخم بھر گئے ہوتا رہا مقابلہ پانی کا اور پیاس کا صحرا امڈ امڈ پڑے دریا بپھر بپھر گئے وہ بھی غبار خواب تھا ہم بھی غبار خواب تھے وہ بھی کہیں بکھر گیا ہم بھی کہیں بکھر گئے کوئی کنارِ آب جو بیٹھا ہوا ہے سر نگوں کشتی کدھر چلی گئی جانے کدھر بھنور گئے آج بھی انتظار کا وقت حنوط ہو گیا ایسا لگا کہ حشر تک سارے ہی پل ٹھہر گئے بارشِ وصل وہ ہوئی سارا غبار دھل گیا وہ بھی نکھر نکھر گیا ہم بھی نکھر نکھر گئے آبِ محیطِ عشق کا بحر عجیب بحر ہے تَیرے تو غرق ہو گئے ڈوبے تو پار کر گئے اتنے قریب ہو گئے اپنے رقیب ہو گئے وہ بھی عدؔیم ڈر گیا ہم بھی عدؔیم ڈر گئے اس کے سلوک پر عدؔیم اپنی حیات و موت ہے وہ جو ملا تو جی اٹھے وہ نہ ملا تو مر گئے Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks