Umda
مرے ہم نفس، مرے ہم نوا، مجھے دوست بن کے دغا نہ دے
میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دُعا نہ دے
میں غمِ جہاں سے نڈھال ہوں کہ سراپا حزن و ملال ہوںجو لکھے ہیں میرے نصیب میں وہ الم کسی کو خُدا نہ دے
نہ یہ زندگی مری زندگی، نہ یہ داستاں مری داستاںمیں خیال و وہم سے دور ہوں، مجھے آج کوئی صدا نہ دے
مرے گھر سے دور ہیں راحتیں، مجھے ڈھونڈتی ہیں مصیبتیںمجھ خوف یہ کہ مرا پتہ کوئی گردشوں کو بتا نہ دے
مجھے چھوڑ دے مرے حال پر، ترا کیا بھروسہ اے چارہ گریہ تری نوازشِ مختصر ، مرا درد اور بڑھا نہ دے
مرا عزم اتنا بلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیںمجھے خوف آتشِ گُل سے ہے کہیں یہ چمن کو جلا نہ دے
درِ یار پہ بڑی دھوم ہے ، وہی عاشقوں کا ہجوم ہےابھی نیند آئی ہے حُسن کو کوئی شور کر کے جگا نہ دے
مرے داغِ دل سے ہے روشنی یہی روشنی مری زندگیمجھے ڈر ہے اے مرے چارہ گر یہ چراغ تُو ہی بُجھا نہ دے
وہ اُٹھے ہیں لے کے خم و سبو، ارے اے شکیل کہاں ہے تُوترا جام لینے کو بزم میں ، کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے
Similar Threads:
Umda
Very Nice
Keep it up
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks