Nice sharing
اک سنگ تراش جس نے برسوں
ہیروں کی طرح صنم تراشے
آج اپنے صنم کدے میں تنہا
مجبور، نڈھال، زخم خوردہ
دن رات پڑا کراہتا ہے
چہرے پہ اجاڑ زندگی کے
لمحات کی اَن گنت خراشیں
آنکھوں کے شکستہ مرقدوں میں
روٹھی ہوئی حسرتوں کی لاشیں
سانسوں کی تھکن بدن کی ٹھنڈک
احساس سے کب تلک لہو بولے
ہاتھوں میں کہاں سکت کہ بڑھ کر
خود ساختہ پیکروں کو چھُو لے
یہ زخمِ طلب یہ نامرادی
ہر بُت کہ لبوں پہ ہے تبسم
اے تیشہ بدست دیوتاؤ!
تخلیق عظیم ہے کہ خالق
انسان جواب چاہتا ہے
٭٭٭
Similar Threads:
Nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks