کنگن بیلے کا
اُس نے میرے ہاتھ میں باندھااُجلا کنگن بیلے کاپہلے پیار سے تھامی کلائیبعد اُس کے ہولے ہولے پہنایاگہنا پھُولوں کاپھر جھُک کر ہاتھ کو چُوم لیا!پھُول تو آخر پھُول ہی تھےمُرجھا ہی گئےلیکن میری راتیں ان کی خوشبو سے اب تک روشن ہیںبانہوں پر وہ لمس ابھی تک تازہ ہے(اک صنوبر پر اِک چاند دمکتا ہے)پھُول کا کنگنپیار کا بندھناَب تک میری یاد کے ہاتھ سے لپٹا ہُوا ہے
Similar Threads:



 
				Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out 
		
		
					
						
					
						
  Reply With Quote
Bookmarks