Thanks for sharing Keep it up ..
پرزم
پانی کے اِک قطرے میں
جب سُورج اُترے
رنگوں کی تصویر بنے
دھنک کی ساتوں قوسیں
اپنی بانہیں یُوں پھیلائیں
قطرے کے ننھے سے بدن میں
رنگوں کی دُنیا کھِنچ آئے!
میرا بھی اِک سورج ہے
جو میرا تَن چھُو کر مُجھ میں
قوسِ قزح کے پھُول اُگائے
ذرا بھی اُس نے زاویہ بدلا
اور مَیں ہو گئی
پانی کا اِک سادہ قطرہ
بے منظر،بے رنگ
Similar Threads:
Thanks for sharing Keep it up ..
Very nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks