لالہ و گل کو دیکھتے کیا یہ بہار دیکھ کررہ گئے بےخودی میں ہم صورتِ یار دیکھ کرہائے، وہ جوش ربط و ضبط، ہائے، یہ لاتعلقی!اشک بھر آئے آنکھ میں کوچۂ یار دیکھ کریاد کسی کی آہ، کیا کہہ گئی آ کے کان میںزورِ جنوں سوا ہوا جوشِ بہار دیکھ کرشوق نے چٹکیاں سی لیں،حسرتِ دل مچل گئیمیری طرف بڑھا ہوا دامنِ یار دیکھ کران سے بھی ہو سکا نہ ضبط، ان کو بھی رحم آ گیاپائے برہنہ دیکھ کر، جسمِ فگار دیکھ کرتھی یہ ہوس کہ دیکھتے خال و خط بہارِ حسنآنکھیں ہی چوندھیا گئیں جلوۂ یار دیکھ کر٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks