Thanks for sharing Keep it up ..
نہ راہ زن، نہ کسی رہنما نے لوٹ لیا
ادائے عشق کو رسم وفا نے لوٹ لیا
نہ پوچھو شومی تقدیر خانہ بربادی
جمال یار کہاں، نقش پا نے لوٹ لیا
دل تباہ کی روداد اور کیا کہیے
خود اپنے شہر کو فرمانروا نے لوٹ لیا
زباں خموش، نظر بے قرار، چہرہ فق
تجھے بھی کیا تری کافر ادا نے لوٹ لیا
نہ اب خودی کا پتہ ہے نہ بیخودی کا جگر
ہر ایک لطف کو لطف خدا نے لوٹ لیا
٭٭٭
Similar Threads:
Thanks for sharing Keep it up ..
intelligent086 (12-04-2015)
Very nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
KHoob
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks