Thanks for sharing Keep it up ..
وہ کافر آشنا ، نا آشنا یوں بھی ہے اور یوں بھی
ہماری ابتدا تا انتہا یوں بھی ہے اور یوں بھیتعجب کیا اگر رسمِ وفا یوں بھی ہے اور یوں بھیکہ حُسن و عشق کا ہر مسئلہ یوں بھی ہے اور یوں بھیکہیں ذرہ، کہیں صحرا، کہیں قطرہ ، کہیں دریامُحبت اور اُس کا سلسلہ یوں بھی ہے اور یوں بھیوہ مُجھ سے پُوچھتے ہیں ایک مقصد میری ہستی کابتاؤں کیا کہ میرا مُدعا یوں بھی ہے اور یوں بھیہم اُن سے کیا کہیں وہ جانیں اُن کی مصلحت جانےہمارا حالِ دل تو برملا یوں بھی ہے اور یوں بھینہ پا لینا تیرا آسان نہ کھو دینا تیرا ممکنمُصیبت میں یہ جانِ مُبتلا یوں بھی ہے اور یوں بھی٭٭٭
Similar Threads:
Thanks for sharing Keep it up ..
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks