Thanks for sharing Keep it up ..
کسی صورت نمودِ سوز پہچانی نہیں جاتی
بجھا جاتا ہے دل چہرے کی تابانی نہیں جاتی
صداقت ہو تو دل سینے سے کھنچنے لگتے ہیں واعظحقیقت خود کو منوا لیتی ہے مانی نہیں جاتیجلے جاتے ہیں بڑھ بڑھ کر مٹے جاتے ہیں گر گر کرحضورِ شمع پروانوں کی نادانی نہیں جاتییوں دل سے گزرتے ہیں کہ آہٹ تک نہیں ہوتیوہ یوں آواز دیتے ہیں کہ پہچانی نہیں جاتیمحبت میں اک ایسا وقت بھی دل پر گزرتا ہےکہ آنسو خشک ہو جاتے ہیں طغیانی نہیں جاتیجگر وہ بھی از سر تا پا محبت ہی محبت ہیںمگر ان کی محبت صاف پہچانی نہیں جاتی٭٭٭
Similar Threads:
Thanks for sharing Keep it up ..
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks