Originally Posted by intelligent086 مرجھانے لگی ہیں پھر خراشیں آؤ کوئی زخم گر تلاشیں ملبوس برہنہ کھیتوں کے پیراہنِ اَبر سے تراشیں بادل ہیں کہ نیلی طشتری میں رقصاں ہیں سفید یوں کی قاشیں پیڑوں کی قبا ہی تھی قیامت اور اُس پہ بہار کی تراشیں! تاروں کی تو چال اور ہی تھی جیتا کیے ہم اگر چہ تاشیں اہرام ہے یا کہ شہر میرا انسان ہیں یا حنوط لاشیں سڑکوں پہ رواں ، یہ آدمی ہیں یا نیند میں چل رہی ہیں لاشیں *** Nice Sharing ...... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ...... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks