Originally Posted by intelligent086 چاند اُس دیس میں نکلا کہ نہیں! جانے وہ آج بھی سویا کہ نہیں! اے مجھے جاگتا پاتی ہُوئی رات وہ مری نیند سے بہلا کہ نہیں! بھیڑ میں کھویا ہُوا بچہ تھا اُس نے خود کو ابھی ڈھونڈا کہ نہیں! مجھ کو تکمیل سمجھنے والا اپنے معیار میں بدلا کہ نہیں! گنگناتے ہوئے لمحوں میں اُسے دھیان میرا کبھی آیا کہ نہیں! بند کمرے میں کبھی میری طرح شام کے وقت وہ رویا کہ نہیں! میری خود داری برتنے والے! تیرا پندار بھی ٹوٹا کہ نہیں! الوداع ثبت ہُوئی تھی جس پر اب بھی روشن ہے وہ ماتھا کہ نہیں! *** Nice Sharing ...... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ...... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks