حد سے جب بڑھنے لگا تلخیِ حالات کا زہر

ذائقے کو تری شیریں دہنی یاد آئی
جب بھی میں راہ سے بھٹکا، ترا پیکر چمکا
جب بھی رات آئی، تری سیم تنی یاد آئی


Similar Threads: