بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ
خُدا اور خلقِ خُدا
یہ خلقِ خُدا جو بکھرے ہوئے
بے نام و نشاں پتوں کی طرح
بے چین ہوا کے رستے میں گھبرائی ہوئی سی پھرتی ہے
آنکھوں میں شکستہ خواب لئے
سینے میں دلِ بے تاب لئے
ہونٹوں میں کراہیں ضبط کئے
ماتھے کے دریدہ صفحے پر
اک مہرِ ندامت ثبت کئے ٹھکرائی ہوئی سی پھرتی ہے
اے اہلِ چشم اے اہلِ جفا!
یہ طبل و علم یہ تاج و کلاہ و تختِ شہی
اس وقت تمہارے ساتھ سہی
تارریخ مگر یہ کہتی ہے
اسی خلقِ خُدا کے ملبے سے اک گونج کہیں سے اُٹھتی ہے
یہ دھرتی کروٹ لیتی ہے اور منظر بدلے جاتے ہیں
یہ طبل و علم یہ تختِ شہی ، سب خلقِ خُدا کے ملبے کا
اک حصہ بنتے جاتے ہیں
ہر راج محل کے پہلو میں اک رستہ ایسا ہوتا ہے
مقتل کی طرف جو کُھلتا ہے اور بن بتلائے آتا ہے
تختوں کو خالی کرتا ہے اور قبریں بھرتا جاتا ہے
Similar Threads:
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Superb
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks