گئے برس کی عید کا دن کیا اچھا تھا
چاند کو دیکھ کے اُس کا چہرہ دیکھا تھا!فضا میں کیٹس کے لہجے کی نرماہٹ تھیموسم اپنے رنگ میں فیض کا مصرعہ تھادُعا کے بے آواز، الوہی لمحوں میںوہ لمحہ بھی کتنا دلکش تھاہاتھ اُٹھا کر جب آنکھوں ہی آنکھوں میںاُس نے مُجھ کو اپنے رب سے مانگا تھاپھر میرے چہرے کو ہاتھوں میں لے کرکتنے پیار سے میرا ما تھا چُوما تھاہَوا! کچھ آج کی شب کا بھی احوال سُناکیا وہ اپنی چھت پر آج اکیلا تھا؟یا کوئی میرے جیسی ساتھ تھی،اور اُس نےچاند کو دیکھ کر اُس کا چہرہ دیکھا تھا!
Similar Threads:
Bookmarks