رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہےسوچ رہی ہوںان کو تھاموںزینہ زینہ سناٹوں کے تہہ خانوں میں اُتروںیا اپنے کمرے میں ٹھہروںچاند مری کھڑکی پر دستک دیتا ہے
Similar Threads:
رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہےسوچ رہی ہوںان کو تھاموںزینہ زینہ سناٹوں کے تہہ خانوں میں اُتروںیا اپنے کمرے میں ٹھہروںچاند مری کھڑکی پر دستک دیتا ہے
Similar Threads:
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks